khwab ki tabeerkhwab ki tabeer bay se

khwab mein bismillah parhna

خواب میں بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنا

 khwab mein bismillah parhna khwab mein bismillah parhna

khwab mein bismillah parhna

خواب میں بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنا

   خواب میں خوبصورت لکھا دیکھنا۔ اس کی برکت سے علم ہدایت اور رزق کی دلیل ہے ۔  بعض دفعہ بسم اللہ کی دلالت اولاد پر ہوتی ہے۔ اور کسی سے تعلق کی بنا پر بسم اللہ گم شدہ چیز کے ملنے کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔ بعض دفعہ بسم اللہ گم شدہ چیز کے ملنے کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔

  بعض دفعہ خواب میں بسم اللہ پڑھنا گمراہی کے بعد ہدایت یافتہ ہونے پر بھی دلالت کرتا ہے۔ خواب میں بسم اللہ الرحمن الرحیم اچھے رسم الخط میں لکھنا رزق ملنے اور صنعت وحرفت میں وافر حصہ ملنے یا علم ملنے پر دلیل ہے۔

خواب میں کسی میت کو

بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھتے ہوئے دیکھ لے۔ تو یہ اس میت پر اللہ کی رحمت میں ہونے کی علامت ہے ۔  بعض مرتبہ بسم اللہ لکھنا زراعت میں منافع حاصل کرنے پر بھی دلالت کرتا ہے ۔ کسی نے بسم اللہ کو لکھنے کے بعد مٹایا۔ یا کوئی پرندہ اس کو اس کے ہاتھ سے اچک لے گیا۔ تو یہ اس کی عمر کے ختم ہونے اور رزق سے فارغ ہونے کی دلیل ہے۔

ہاتھ سے قرآن لکھنے کی بھی یہی تعبیر ہے۔

کبھی اس کی تعبیر بدنی مرض۔ یا مرض کی زیادتی کی بھی علامت ہوتی ہے۔ جیسا کہ کہا گیا ہے کہ حضرت حسن بن علی نے خواب میں اپنی پیشانی پر ﴿ وَالــــــــــى وَالَّيْلِ إِذَا ” لکھا دیکھا۔ تعبیر کے لیے یہ خواب حضرت سعید بن مسیب کے سامنے بیان فرمایا۔ تو سعید بن مسیب نے فرمایا اے فرزند رسول وصیت کیجیئے۔ اور استعفار کیجئے چنانچہ اس تعبیر کے ایک دن بعد دنیا سے کوچ کر گئے ۔

5

 ایسا شخص جونماز میں بسم اللہ پڑہنے کا قائل نہیں۔

وہ نماز میں خواب کے اندر بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ لے۔ تو تعبیر یہ ہے کہ وہ شخص بلا دلیل کسی دین کا ارتکاب کریگا۔ بعض دفعہ یہی خواب والدین میں سے کسی ایک کو چھوڑ کر دوسرے کی طرف مائل ہونے پر بھی دلالت کرتا ہے۔ یا سنت کو فرض پر یا نفل کو سنت پر یا بدعت کو مستحب پر فضیلت دینے پر دلالت کرتا ہے ۔

6

بعض دفعہ مکتوب بسم اللہ الرحمن الرحیم کی تعبیر اس کی روشنائی کے اعتبار سے کی جاتی ہے۔ چنانچہ سونے کی روشنائی سے لکھا ہوا دیکھنا رزق، عبادات و طاعات کے ذریعے سے۔ اپنے آپ کو سنوارنے یا باطن کی اصلاح کرنے کی علامت ہے۔ اور کبھی یہی خواب اچھی شہرت اور اچھے انجام پر دلالت کرتا ہے۔ اور ایسی روشنائی سے بسم اللہ لکھا ہوا دیکھنا جس سے لکھنا جائز نہیں ہے۔ تو مذکورہ بالا تعبیر کے برعکس تعبیر ہوگی۔

7

 اسی طرح بسم اللہ کے رسم الخط کی تبدیلی سے بھی تعبیر بدل جاتی ہے۔ لہذا اگر بسم اللہ خط طومار میں مکتوب ہو۔ تو تعبیر ہوائی رزق سے کی جاتی ہے۔ اگر خط ثلث میں بسم اللہ دیکھنے کی تعبیر اپنے حصے کے مال سے کی جاتی ہے۔ اور خط محقق میں دیکھنا امید کے برآنے کی دلیل ہے ۔ اور خط منسوب میں لکھنا اور دیکھنا۔ احوال کے مناسب ہونے کی علامت ہے۔ اور خط نسخ میں بسم اللہ لکھا ہوا د یکھنا۔ جدائی کی نشانی ہے۔ اور خط اشعار میں بسم اللہ دیکھنا غفلت اور سرگردانی پر کرتا ہے۔  رسم ریحانی میں رباء یا امید کردہ شئی کی قریب ہونے کی طرف اشارہ ہے۔ اور رسم غبائی میں ہونا آنکھوں کی تکلیف کی علامت ہے۔ اور خط توقیع میں لکھنا عزت نصرت ہے۔ خط اوراق میں لکھا دیکھنا محاکمت کی علامت ہے۔

khwab mein bismillah parhna

اگر بسم اللہ لکھی ہوئی دیکھے

  لیکن واضح نہ ہو۔ تو یہ صاحب خواب کے رنگین مذہبی اور ضعف اعتقاد کی علامت ہے۔ کسی اجنبی خط مثلاً عبرانی سریانی زبان میں بسم اللہ لکھا ہوا دیکھنا ۔نا نیز ازواج خدمت گار عور تین مرد یا مسافروں کے ساتھ الفت کی دلیل ہے۔

لوہے کے قلم سے بسم اللہ لکھنے کی تعبیر قوت، رزق اور معاملات میں پختگی کی دلیل ہے۔ سونے کے قلم سے لکھنا منصب عظیم اور علم و عمل کی دلیل ہے ۔  کاغذ پر بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھنا۔ نیک عمل کرنے یا کسی فرض منصبی کو پورا کرنے کی علامت ہے۔ اور پتے پر بسم اللہ لکھنا طلب میراث میں کوشش کرنے کی دلیل ہے۔

کسی سرخ زرد یا سفید کپڑے میں بسم اللہ کھی ہوئی دیکھنا۔شہادت کی دولت سے سرفراز ہونے کی طرف اشارہ ہے۔ اور سبز کپڑے میں روشنی یا سونے سے لکھنا عظیم بشارت ملنے کی علامت ہے۔

:حکایت

حضرت حسین بن علی نے خواب دیکھا۔ گویا اپنے دونوں آنکھوں کے درمیان سورہ اخلاص لکھ رہے ہیں۔ تو تعبیر کے لیے کسی کو سعید بن مسیب کے پاس بھیج دیا۔ جب اس شخص نے حضرت سعید کے پاس حضرت حسینؓ کا خواب بیان کیا۔ تو ابن مییب نے فرمایا: “اگر تم حضرت حسین کا یہ خواب سچ سچ سنا رہے ہو۔ تو تعبیر یہ ہے کہ عنقریب ان کا انتقال ہوگا۔“ چنانچہ ایساہی ہوا۔ 

اگر خواب میں بسم اللہ کے اعراب اور نقطے لگے ہوئے دیکھے۔ اگر بسم اللہ کی تعبیر ازواج سے ہو تو ان نقطوں اور اعراب کی تعبیر اس کے مال و اولاد سے اور اس کی عصمت سے کی جاتی ہے۔ اور اگر بسم اللہ سے مال مراد ہو تو نقطے اور اعراب اس کی زکوۃ کی علامت شمار ہو نگے ۔

اگر بسم اللہ کی دلالت نماز پر ہو تو

یہ اعراب و نقطے کمی و زیادتی کے اعتبار سے اس کی سنتیں شمار ہونگی.اگر اس کی دلالت شہر پر ہو تو اس کی اعراب کی کمی زیادتی کی تعبیر اہل بلد۔ اور شہر کے چیدہ چیدہ فضلاء بڑے بڑے پیشہ ور لوگوں سے کی جائے گی ۔اعراب میں بھی علامت نصب منصب پر اور علامت جر جدائی۔  عزلت نشینی پر۔ اور علامت رفع علو مرتبت یا موت یا فراغ عمل پر دلالت کرتی ہے۔  علامت وصل صلہ رحمی پر علامت جزم معاملات میں ارادے کی پختگی پر۔ اور علامت تشدید معاملات میں تنگی آنے پر دلالت کرتی ہے۔ بسم اللہ پر داخل ہونے والی چیزوں کی تعبیر صاحب خواب کے دین کے اعتبار سے کی جاتی ہے۔

4

اگر خواب میں بسم اللہ کی ترتیب بدلی ہوئی دیکھے۔ مثلا بسم کی جگہ رحیم یا لفظ اللہ شروع میں دیکھے تو یہ صاحب خواب کے مرتد ہونے۔ یا آزاد عورتوں پر باندیوں کو ترجیح دینے۔ یا نا اہل کو نیکی کی طرف ترغیب دینے کی دلیل ہے۔ (۲۱) کسی نے دیکھا کہ دوسرے کے لکھی ہوئی بسم اللہ ک وہ مٹا رہا ہے۔ تو یہ بھی اس کے مرتد ہونے کی طرف اشارہ ہے یا علم و مال میں بجل کی علامت ہے۔

5

خواب میں اگر یہ عمل مریض کرے۔ تو یہ اس کی صحت یابی کی دلیل ہے۔اور گناہ گار کرے تو یہ اس کی تو بہ اور انابت الی اللہ کی طرف مشیر ہے۔ اور کبھی اسی خواب کی تعبیر شادی کرنے۔ اور نیک اولاد پیدا ہونے سے بھی کی جاتی ہے۔ (۲۲) کسی نے دیکھا کہ گویا وہ خواب میں بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ رہا ہے۔تو دلیل ہے کہ اللہ تعالی اس کے مال و دولت میں برکت اور ترقی عطا فرمائیں گے ۔

KHWAB MEIN BISMILLAH PERHNA

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button
error: Content is protected !!

Adblock Detected

Please Disable ad blocker for my support