hakayatkhwab ki tabeer meem se

Khwab Mein Hazrat Muhammad Ko Dekhna

خواب میں حضورﷺ کی زیارت کرنا

Khwab Mein Hazrat Muhammad Ko Dekhna Khwab Mein Hazrat Muhammad Ko Dekhna

Khwab Mein Hazrat Muhammad Ko Dekhna Khwab Mein Hazrat Muhammad Ko Dekhna

Khwab Mein Hazrat Muhammad Ko Dekhna

 

 

زيارة النبي في المنام (خواب میں حضور کی زیارت)

آپﷺ کی زیارت اعمال صالحہ کے ذریعے اللہ تعالی کے مقرب ہونے کی نشانی ہے خوف سے امن، اکابر سے قریب ہو نے بلند مرتبہ علماء سیدوں اور اہل بیت کے موالیوں کے ساتھ محبت کر نیکی نشانی ہے کبھی یہ ہدایت اور علم ورشد پر بھی دلالت کر تا ہے بیت المقدس کی زیارت کرنا برکت علوم کی اطلاع پوشیدہ رازوں پر دسترس حاصل کرنے کی علامت ہے

 

حدیث صحیح میں وارد ہے کہ

آنحضرت صلى الله عليه وسلم نے فرمایا کہ جس نے خواب میں مجھے دیکھا وہ عنقریب مجھے بیداری میں دیکھے گا کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا ( رواہ البخاری)۔

 

ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا کہ جس نے مجھے دیکھا اس نے حق کو دیکھا،

 

حضرت انس سے روایت ہے کہ آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا کہ جس نے خواب میں مجھے دیکھا وہ جہنم میں داخل نہیں ہوگا ۔ اور ایک روایت میں یوں الفاظ ہیں، وہ شخص جہنم میں ہرگز داخل نہیں ہوگا جس نے خواب میں میرا دیدار کیا۔

 

اور ایک روایت میں اس طرح آیا ہے۔ جس نے مجھے اپنی خواب میں دیکھا اس نے یقینا مجھ ہی کو دیکھا ہے۔ شیطان کے لئے میری صورت اختیار کرناممکن نہیں ہے۔

 

اور بھی بہت سی روایات ہیں

۔ علماء کے اقوال حدیث مذکور کے معنی و مطلب کے متعلق مختلف ہیں، علماء کی ایک جماعت کہتی ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے خواب میں نبی صلى الله عليه وسلم کو دیکھنا واقعہ ایسی صورت و شکل میں دیکھنا ہے جو آپ صلى الله عليه وسلم کی تھی

 

ابن سیرین فرماتے ہیں کہ اس کا مطلب آپ صلى الله عليه وسلم کو اس صورت میں دیکھنا ہے

جس صورت میں آپ صلى الله عليه وسلم

کی روح مبارک قبض ہوئی تھی اس مطلب کی تائید حدیث عاصم بن کلیب سے بھی ہوتی ہے مسند حاکم میں اس کے الفاظ سند جید کے ساتھ اس طرح آتے ہیں کہ میں نے ابن عباس سے کہا کہ میں نے خواب میں آنحضرت صلى الله عليه وسلم کو دیکھا تو انہوں نے فرمایا کہ میرے سامنے آپ صلى الله عليه وسلم کا حلیہ بیان کرو چنانچہ میں نے حسن بن علی کا ذکر کیا، یعنی حضور صلى الله عليه وسلم کو میں نے ان کے (حضرت حسن کے ساتھ تشبیہ دی تو ابن عباس نے فرمایا تو نے حضور صلى الله عليه وسلم ہی کو دیکھا یہ حدیث عاصم کے متعارض نہیں ہے

 

وہ حدیث جس میں یہ ہے کہ آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا جس نے مجھے خواب میں دیکھا تحقیق اس نے مجھ ہی کو دیکھا ۔ ہے کیونکہ میں ہر صورت میں دیکھا جاتا ہوں، کیونکہ یہ حدیث ضعیف ہے۔

 

علماء کی دوسری جماعت کہتی ہے کہ

یہ بات نہیں ہے ان میں سے ابن العربی بھی ہیں، حاصل کلام یہ ہے کہ آنحضرت صلى الله عليه وسلم کو ان کی اصلی صورت میں دیکھنا حقیقت کا ادراک ہے اور اس کے علاوہ دیکھنا صورت مثالیہ کا ادراک ہے۔

 

کیونکہ یہ بات ہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام کے اجسام کو زمین متغیر نہیں کرتی ہے ابن ابی کہتے ہیں کہ حضور صلى الله عليه وسلم کو خو بصورت شکل وصورت میں دیکھنا صاحب خواب کے حسن کی دلیل ہے کیونکہ آنحضرت صلى الله عليه وسلم کی ذات مبارکہ صاف شفاف آئینہ کی طرح ہے جو بھی چیز اس کے مقابل آتی ہے اس میں ڈھل جاتی ہے

 

رسول کریم صلى الله عليه وسلم کی زیارت کا یہ بہت بڑا فائدہ ہے کیونکہ اس سے صاحب خواب کا حال معلوم ہوتا ہے یہ بات ابنِ حجر السیمی نے شمائل ترمذی کی شرح میں ذکر کیا ہے یہی حال اور تمام انبیاء میھم السلام کا ہے کیونکہ شیطان نہ اللہ تعالیٰ کی صورت و شکل اختیار کر سکتا ہے نہ اس کی آیات کی اور نہ انبیاء کی اور نہ ھی فرشتوں کی جو خواب میں محمد صلى الله عليه وسلم کی زیارت کرے تو اس کی پریشانی دور ہوگی

 

اگر قید ہو تو قید خانہ سے رہائی ہوگی، قیمتوں میں ارزانی ہوگی، مظلوم ہو تو مدد ہوگی، خائف ہو تو امن ملے گا، آنحضرت صلى الله عليه وسلم کی زیارت صاحب خواب کے لئے دین و دنیا میں حسنِ عاقبت کی بشارت ہے۔

 

حضور صلى الله عليه وسلم کو اپنے پاس تشریف لاتے دیکھے یا نماز میں ان کی اقتداء کرتے دیکھے تو حضور ے اس کو کوئی اچھی چیز کھلائیں گے یا بہترین لباس پہنائیں گے۔

 

اگر صاحب خواب عالم ہو تو

اپنے علم پر عمل کرے گا عابد وصوفی ہو تو اہل کرامات کے درجات و مراتب کو پہنچے گا اگر خواب دیکھنے والا عاصی و گنہ گار ہوتو تا ئب ہوگا، اگر کا فر ہوتو ہدایت  ملے گی اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد پاک ہے فامنوا بالله ورسوله النبی الامی (الاعراف) یعنی سوا ایسے اللہ اور اس کے نبی امی صلى الله عليه وسلم پر ایمان لاؤ

،

رسول اکرم صلى الله عليه وسلم کی زیارت اظہار حجت و دلیل، راست گوئی اور وعدہ کے مطابق عمل کرنے کی علامت ہے ہو سکتا ہے کہ عزیز و اقارب اور اہل کی طرف سے حسد، بغض اور عداوت پیش آئے یا پھر اپنے اہل واولا د سے جدا ہو گا، کسی دوسرے وطن منتقل ہو گا یا یتیم ہو گا،

 

حضور اکرم صلى الله عليه وسلم کی زیارت

کرامات کے ظہور کی بھی دلیل ہے اس لئے کہ (ایک مرتبہ ) ہرن نے حضور صلى الله عليه وسلم کو سلام کیا تھا۔ اونٹ نے آپ صلى الله عليه وسلم کے قدم چومے تھے۔

علماء کے اقوال حدیث مذکور کے معنی و مطلب کے متعلق مختلف ہیں۔ علماء کی ایک جماعت کہتی ہے کہ۔ اس کا مطلب یہ ہے خواب میں نبی صلى الله عليه وسلم کو دیکھنا۔ واقعی ایسی صورت و شکل میں دیکھنا ہے۔ جو آپ صلى الله عليه وسلم کی تھی ابن سیرین فرماتے ہیں کہ۔ اس کا مطلب آپ صلى الله عليه وسلم کو اس صورت میں دیکھنا ہے۔ جس صورت میں آپ صلى الله عليه وسلم کی روح مبارک قبض ہوئی تھی۔ اس مطلب کی تائید حدیث عاصم بن کلیب سے بھی ہوتی ہے۔

 

مسند حاکم میں اس کے الفاظ

سند جید کے ساتھ اس طرح آتے ہیں کہ۔ میں نے ابن عباس سے کہا کہ میں نے خواب میں آنحضرت صلى الله عليه وسلم کو دیکھا۔ تو انہوں نے فرمایا کہ میرے سامنے آپ صلى الله عليه وسلم کا حلیہ بیان کرو۔ چنانچہ میں نے حسن بن علی کا ذکر کیا،۔

 

یعنی حضور صلى الله عليه وسلم کو میں نے ان کے (حضرت حسن کے ساتھ تشبیہ دی تو۔ ابن عباس نے فرمایا تو نے حضور صلى الله عليه وسلم ہی کو دیکھا۔ یہ حدیث عاصم کے متعارض نہیں ہے وہ حدیث جس میں یہ ہے کہ۔ آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا جس نے مجھے خواب میں دیکھا۔ تحقیق اس نے مجھ ہی کو دیکھا ۔

 

ہے کیونکہ میں ہر صورت میں دیکھا جاتا ہوں، کیونکہ یہ حدیث ضعیف ہے۔ علماء کی دوسری جماعت کہتی ہے کہ یہ بات نہیں ہے ان میں سے ابن العربی بھی ہیں۔ حاصل کلام یہ ہے کہ۔ آنحضرت صلى الله عليه وسلم کو ان کی اصلی صورت میں دیکھنا حقیقت کا ادراک ہے اور۔ اس کے علاوہ دیکھنا صورت مثالیہ کا ادراک ہے۔

 

کیونکہ یہ بات ہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام کے اجسام کو زمین متغیر نہیں کرتی ہے۔ ابن ابی کہتے ہیں کہ حضور صلى الله عليه وسلم کو خو بصورت شکل وصورت میں دیکھنا۔ صاحب خواب کے حسن کی دلیل ہے۔ کیونکہ آنحضرت صلى الله عليه وسلم کی ذات مبارکہ صاف شفاف آئینہ کی طرح ہے۔ جو بھی چیز اس کے مقابل آتی ہے۔ اس میں ڈھل جاتی ہے رسول کریم صلى الله عليه وسلم کی زیارت کا یہ بہت بڑا فائدہ ہے۔ کیونکہ اس سے صاحب خواب کا حال معلوم ہوتا ہے۔

 

یہ بات ابنِ حجر السیمی نے شمائل ترمذی کی

شرح میں ذکر کیا ہے۔ یہی حال اور تمام انبیاء میھم السلام کا ہے۔ کیونکہ شیطان نہ اللہ تعالیٰ کی صورت و شکل اختیار کر سکتا ہے۔ نہ اس کی آیات کی اور نہ انبیاء کی اور نہ ھی فرشتوں کی۔ جو خواب میں محمد صلى الله عليه وسلم کی زیارت کرے تو اس کی پریشانی دور ہوگی۔

 

اگر قید ہو تو قید خانہ سے رہائی ہوگی۔ قیمتوں میں ارزانی ہوگی۔ مظلوم ہو تو مدد ہوگی۔ خائف ہو تو امن ملے گا۔ آنحضرت صلى الله عليه وسلم کی زیارت صاحب خواب کے لئے دین و دنیا میں حسنِ عاقبت کی بشارت ہے۔

 

 اگر حضور صلى الله عليه وسلم کو اپنے پاس تشریف لاتے دیکھے یا نماز میں ان کی اقتداء کرتے دیکھے تو حضور ے اس کو کوئی اچھی چیز کھلائیں گے یا بہترین لباس پہنائیں گے۔ اگر صاحب خواب عالم ہو تو اپنے علم پر عمل کرے گا۔ عابد وصوفی ہو تو اہل کرامات کے درجات و مراتب کو پہنچے گا۔

 

اگر خواب دیکھنے والا عاصی و گنہ گار ہوتو

تا ئب ہوگا۔ اگر کا فر ہوتو ہدایت ملے گی۔ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد پاک ہے۔ “فامنوا بالله ورسوله النبی الامی”۔ (الاعراف)۔ یعنی سوا ایسے اللہ اور اس کے نبی امی صلى الله عليه وسلم پر ایمان لاؤ ،۔

 

رسول اکرم صلى الله عليه وسلم کی زیارت اظہار حجت و دلیل۔ راست گوئی اور وعدہ کے مطابق عمل کرنے کی علامت ہے ہو سکتا ہے۔ کہ عزیز و اقارب اور اہل کی طرف سے حسد۔ بغض اور عداوت پیش آئے یا۔ پھر اپنے اہل واولا د سے جدا ہو گا، کسی دوسرے وطن منتقل ہو گا یا یتیم ہو گا،۔

 

حضور اکرم صلى الله عليه وسلم کی زیارت کرامات کے ظہور کی بھی دلیل ہے۔ اس لئے کہ (ایک مرتبہ ) ہرن نے حضور صلى الله عليه وسلم کو سلام کیا تھا۔ اونٹ نے آپ صلى الله عليه وسلم کے قدم چومے تھے۔

Khwab Mein Hazrat Muhammad Ko Dekhna Khwab Mein Hazrat Muhammad Ko Dekhna Khwab Mein Hazrat Muhammad Ko Dekhna khwab mein hazor ki zayart kerna

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
error: Content is protected !!

Adblock Detected

Please Disable ad blocker for my support