حضرت امام اسماعیل بن اشعث رحمته الله علیہ کے اقوال
حضرت امام اسماعیل بن اشعث رحمتہ الله علیہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص خواب میں یہ دیکھے کہ وہ اپنے گھر میں کسی مناسب جگہ پر پیشاب کر رہا تھا تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ وہ اپنے اہل وعیال پر ان کے کھانے پینے کے واسطے خرچ کرے گا لیکن اس کا بدلہ اسکومل جائے گا۔ آیت کریمیہ کا ترجمہ۔ لیکن تم لوگ کو کچھ بھی (بجاطور پر خرچ کرتے ہو الله تعالی اجر دیتا ہے)۔ خواب میں آسمان سے مینہ کی طرح آگ برسنا اس امر کی علامت ہے کہ اس ملک کے بادشاہ پرکوئی آسمانی بلا اور مصیبت نازل ہوگی اور اس کے ملک میں بہت سی خونریزی ہوگی۔
اگر کوئی خواب دیکھے کہ آسمان سے آگ برسی اور اس کی جو چیزیں کھانے پینے کی تھیں وہ اس نے جلا ڈالیں تو یہ اس امر کی نشانی ہے کہ یہ اس کے عطاعت کے کام حق تعالی کی بارگاہ میں قبول ہوں گے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے۔ بقربان تاكله النار۔ یعنی” ایک نیاز جس کو کھا جائے آگ” اور اگر یہ دیکھے کہ آسمان سے آگ گر رہی تھی لیکن اس نے جلایا کسی کو نہیں تو اس کی تعبیر یہ ہے کہ صاحب خواب کوعذاب الہی پہنچے گا یا بادشاہ کی طرف سے اس کو کچھ خوف وخطرہ لاحق ہوگا۔ اگر کوئی خواب میں دیکھے کہ وہ آگ کی پوجا کر رہا تھا تو یہ سمجھے کہ وہ بادشاہ کا در بان سپاہی بنے گا اور اگر اس نے وہ آگ انگارے کی صورت میں دیکھی ہوتو اس کی تعبیر یہ ہے کہ وہ مال حرام بہت سا جمع کرے گا۔
اگر کوئی دیکھے کہ آسمان سے پتھروں کا مینہ برسا تو اس کی تعبیر یہ ہے کہ اس جگہ کے لوگوں پر کوئی سخت عذاب الہی نازل ہو گا ۔ اگر کوئی دیکھے کہ آسمان سے گیہوں اور جو برس رہے تھے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ اس ملک میں طرح طرح کی نعمتیں بے شمار اور بے قیاس ہوں گی اور خلقت کو امن وامان اور فراخ روزی حاصل ہوگی۔