khwab ki tabeer

Nafs aur rooh ka bayan

Nafs aur rooh ka bayan

نفس اور روح کے یاد کرنے کا بیان

قرآن مجید میں حق تعالی کا ارشاد ہے ۔

 (ترجمہ) اللہ تعالی موت کے وقت جانوں کو بھر پور کر دیتا ہے اور اس کو جو اپنی نیند میں نہیں مرا ہے ،جس پر موت کا حکم ہے اس کو روک لیتا ہے اور دوسرے کو وقت مقررہ تک چھوڑ دیتا ہے۔ )

علماء اور حکماء کے در میان نفس اور روح کے بارے میں اختلاف ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ دونوں ایک ہی چیز ہے نفس اور روح کے معنی جان ہیں ۔ ان کی دلیل یہ ہے کہ کلام عرب میں اس کے آٹھ معنے ہیں ۔ جان، خون، آب، منی، براز، ہمت، جسم ، ہاتھ۔

  روح کے بارہ معنے ہیں ۔

جان ،باد ، کلام ،روح القدس ، باران، وحی ، افسون، مسیح، مریم ، زندگانی، فرشتہ ، رحمت حق تعالی ۔

 اور حکماء کی دوسری جماعت کہتی ہے کہ خواب دیکھنے والے کی جان جسم سے نکلتی ہے اور آسمان پر جاتی ہے اور دیکھے سنے کو یا در کھتی ہے اور بیداری  کے وقت پھر جان جسم میں آجاتی ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جو شخص طہارت  سے سوتا ہے اور ذکر حق زبان پر جاری رکھتا ہے اس کی جان آسمان پر لے جاتے ہیں۔

 بعض تعبیر بیان کرنے والے کہتے ہیں کہ یہ حدیث آنحضرت صلی الله علیہ وآلہ وسلم کا فرمان نہیں ہے۔ اگر سوئے ہوئے آدمی کی جان جسم سے جاتی تو سانس لینے کی حرکات باقی نہ ر ہتیں۔ چونکہ سونے والا سانس لیتا ہے اس سے معلوم ہو تا ہے کہ جان جسم میں رہتی ہے۔

 بعض لوگ جان اور روح میں فرق کرتے ہیں کہ سوتے وقت روح جسم سے نکلتی ہے اور جہان کے گرد گھوم کر پھر جسم میں واپس آ جاتی ہے اور دیکھی ہوئی چیز کی جان کو خبر دیتی ہے۔ اس کی یہ دلیل بیان کرتے ہیں کہ جان قرص آفتاب  کے مشابہ ہے اور روح آفتاب کی روشنی کے مشابہ ہیں۔ جیسے آفتاب کا قرص چوتھے آسمان پر ہے اور اس کی روشنی سارے جہان میں ہے۔

اور حکماء کی ایک جماعت کہتی ہے کہ جان اور روح ایک ہی چیز ہے ۔ دونوں میں فرق نہیں ہے۔ کیونکہ ان کی صفت قیاص عقلی کے مطابق ایسی ہے جیسے پانی سے برف اور برف سے پانی ہو جاتا ہے۔

 حکیم ارسطاطالیس کے نزدیک نفس مبدار اول ہے اور روح سے زیادہ شریف اور بزرگ ہے۔ لیکن نفس اور روح کی حقیقت ہم نے اپنی کتاب سماز المسائل میں بیان کر دی ہے اور حکماء کے اقوال اس میں درج کر دیئے ہیں۔

اہل سنت و جماعت کے نزدیک روح امر رب ہے۔ چنانچہ حق تعالی کا ارشاد ہے۔  (ترجمہ) جو لوگ آپ سے روح کی بابت سوال کرتے ہیں ان سے کہہ دو کہ روح میرے رب کا امر ہے۔

ہمارا اعتماد حق تعالی اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان پر ہے اور حکماء کے اقوال بیان کرنے کا یہ منشاء ہے کہ یہ کتاب ان کے ذکر سے خالی بھی نہ رہے۔ حق تعالی ہم کو دین الہی اور سنت پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قائم رکھے اور توفیق و کرامت عنایت فرمائیں۔اٰمین۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button
error: Content is protected !!

Adblock Detected

Please Disable ad blocker for my support