khwab ki tabeer alif se

khwab mein ambiya ko dekhna

نبی من الانبیاء

khwab mein ambiya ko dekhna

khwab mein ambiya ko dekhna

khwab mein ambiya ko dekhna

(کوئی پیغمبر) خواب میں انبیاء میں سے کسی نبی کو دیکھنا والد پر دلالت کرتا ہے شفقت کی بنا پر ۔ اور استاد پر دلالت کرتا ہے۔ اور انکی دلالت دینی استاد پر بھی ہوتی ہے۔ جو کتاب اللہ کی تعلیم دے ۔

خواب میں حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوة والسلام کا دیدار انداز و بشارت کی دلیل ہے۔

کوئی شخص خواب میں حضرات انبیاءعلیہم السلام میں سے کسی کو ان کی شان کے مطابق دیکھے۔ یا خواب میں ان کی امامت میں نماز پڑھ لے۔ راستہ میں ان کے نقش قدم پر چلے ۔یا ان کے ہاتوں سے کوئی کھانے کی چیز یا ان کے ہاتھوں شہر میں مشروب پینے۔ یا ان سے کوئی علم یا کوئی اچھی خبر سنے۔ یا ان جیسا کوئی اچھا عمل کرے۔ تو دلیل ہے ۔صاحب خواب ان کی اچھے طریقے سے پیروی کر رہا ہے۔

اور ان کی سنتوں پر عمل پیرا ہے۔ اور اس کے برخلاف دیکھنا۔ مثلا ان کی تابعداری میں مخالفت کر کے نماز کے لئے آگے ہو کر ان کی امامت کرائے۔   ان حضرات کو کسی مشکل ترین راستہ کی طرف رہنمائی کرے۔  یا ان کا مذاق اڑانے یا پھر انکومارے۔ یا نیکی کے کاموں میں ان کی تابعداری نہ کرے۔ تو صاحب خواب کی بدعت و گمراہی میں مبتلا ہونے کی دلیل ہے۔

اور کبھی یہ خواب حکمرانوں کی طرف سے تکلیف پہنچنے پربھی دلالت کرتا ہے۔

حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی روایت بھی بادشاہوں پر بھی دلالت کرتی ہے۔ کیونکہ حضرات انبیاء علیہم الصلوة والسلام دنیا و آخرت کے بادشاہ ہیں۔ اور ان کی دلالت علماء پر بھی ہوتی ہے۔ کیونکہ اللہ تعالی کے احکام کا علم علماء کو بھی ہوتا ہے۔ اور ان کے لائی ہوئی شریعت پر عمل کرنے والوں، حکمرانوں خطباء اور ان محسنین پر بھی دلالت ہوتی ہے۔ جولوگوں کو اللہ تعالی کی طرف بلاتے ہیں ۔

 خواب میں کسی نبی کو دیکھنا بھی قوم کے تابع ہونے یا قوم کی طرف سے ظاہر ہونے والے کسی معاملے کے میچ ہونے پر دلالت کرتا ہے۔

 خواب میں کسی نبی کو بہتر حالت میں دیکھنا ان کی امت کی اچھی تابعداری یا ان کی طرف سے کسی نیک کام کی تجدید کرنے پر دلالت کرتا ہے۔

 نبی کو ان کی شان کے خلاف دیکھنا ان کی امت کی طرف سے زیادتی کی دلیل ہے۔ اور اس چیز کی مخالفت کے ظہور کی علامت ہے۔ جس کے بارے ان کو علم دیا گیا گویا روکا گیا۔

یہود و نصاری وغیرہ کا خواب میں نبوت کے دعوی کرنے کی تعبیر اس کے درجہ کے مطابق واقع ہوگی چنانچہ اگر وہ بادشاہت کا اہل ہے تو بادشاہ بنے گا اگر قاضی نے کی صلاحیت رکھتا ہو تو قاضی بنے گا۔

 اگر اس میں تدریس کی اہلیت ہو وہی اس کو نصیب ہوگی خصوصا اگر وہ نبوت کے ساتھ ساتھ امر بالمعرف و نہی عن المنکر ۔اگر دعوی نبوت کے ساتھ امر بالمعرف نہ ہو تو بی سی باطل کام یا بدعت میں مبتلا ہونے کی وجہ سے سرکار کی طرف سے سزا ملنے کی علامت ہوتی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
error: Content is protected !!

Adblock Detected

Please Disable ad blocker for my support